باسمہ تعالیٰ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:- "الجمعۃ عید للمؤمن" کیا یہ حدیث ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب:- بعینہ یہی الفاظ کتب احادیث میں تلاش بسیار کے بعد بھی نہیں ملے، *لہذا جب تک بعینہ یہ الفاظ نہ مل جائے اس وقت تک اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا درست نہیں ہے،* ہاں البتہ کتب احادیث معتمدہ میں یوم جمعہ کا عید ہونا ثابت ہے۔ الفاظ ملاحظہ فرمائیں 👇👇
رقم الحدیث:- 1098
حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ الْوَاسِطِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ غُرَابٍ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي الْأَخْضَرِ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنَّ هَذَا يَوْمُ عِيدٍ جَعَلَهُ اللَّهُ لِلْمُسْلِمِينَ، فَمَنْ جَاءَ إِلَى الْجُمُعَةِ فَلْيَغْتَسِلْ، وَإِنْ كَانَ طِيبٌ فَلْيَمَسَّ مِنْهُ، وَعَلَيْكُمْ بِالسِّوَاكِ ".
سنن ابن ماجه
كِتَابٌ : إِقَامَةُ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا.
بَابٌ : مَا جَاءَ فِي الزِّينَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ.
✍️ ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری
سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند
ہمارے دیگر تحقیقات کے لیے ٹیلیگرام لینک سے استفادہ کریں
https://t.me/Tahqeqat
No comments:
Post a Comment