باسمہ تعالی
(کھانا کھلانے میں کسی عالم کی شرکت پر حساب کا نہ ہونا، اس کی تحقیق)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:- درج ذیل ایک حدیث ہے، اس کی تحقیق و تخریج مطلوب ہے؟
"جس کھانے میں کوئی عالم شریک ہوجائے تو اس کے شرکاء سے اس کھانے کا حساب معاف کردیا جاتا ہے"(حدیث)
اس کی تحقیق درکار ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب:- یہ روایت تلاش بسیار کے بعد بھی ہمیں نہیں ملی، نہ کتب صحاح و ضعفاء میں اور نہ موضوعات میں، لہذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف یا کسی صحابئ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا درست اور صحیح نہیں ہے، اجتناب کرنا چاہیے۔
اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "من کذب عليّ متعمدا فليتبوأ مقعده من النار"
فقط والسلام
واللہ اعلم بالصواب وعلمہ اتم واكمل
✍️ ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری
No comments:
Post a Comment