Tuesday, 22 April 2025

اجرائے اصول حدیث آن لائن کورس

اجرائے اصول حدیث آن لائن ایک سالہ کورس

(پہلی بیچ کا آغاز)


زیرِ نگرانی:

والدِ محترم حضرت مولانا شیخ محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم العالیہ


زیرِ انتظام:

ابوالعالیہ اکیڈمی، اسلام پورا، گجرات


مدرّس:-

مولانا ابو احمد حسان بن شیخ یونس صاحب تاجپوری حفظہ اللہ

(استاذِ حدیث، جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا، گجرات)


آن لائن رجسٹریشن کی آخری تاریخ:

03/ مئی/ 2025، بروز سنیچر

___________________________


امتیازی خصوصیات اور اہم عناوین:


🔹 تاریخ تدوینِ حدیث


🔹 طبقات الرواة والمحدثین کا تعارف


🔹 علم الجرح والتعدیل (تاریخ، اصول وضوابط اور متعلقہ کتب کا مفصل دراسہ)


🔹 اصولِ تخریج و طرقِ تخریج مع عملی تطبیق، نیز جدید سافٹ ویئرز اور آلات کے ساتھ تخریج کا استعمال


🔹 مصطلحات الحدیث مع اجراء، نیز احناف کے اصول کی وضاحت


🔹 اسانید و متون کا نقد (عملی مشق کے ساتھ)


🔹 علم وضع حدیث کا تفصیلی دراسہ


🔹 تصحیح، تحسین، تضعیف، تعلیل کے اصول و تطبیقات


🔹 مصادرِ حدیث و مراجع کا تفصیلی تعارف


🔹 شروط و مناہجِ محدثین


🔹 تحقیقی مقالہ، رسالہ یا کسی کتاب کی فنی تحقیق و تخریج

___________________________


داخلے کے اہل افراد:

*مدارس کے اساتذہ، نیز درس نظامی سے فارغ التحصیل علما اور مشکوٰۃ یا دورۂ حدیث کے طلبہ اس کورس کا حصہ بن سکتے ہیں۔*

___________________________


نظامِ تعلیم:


🔹 ہفتے میں پانچ اسباق 


🔹 مخصوص واٹس ایپ گروپ کے ذریعہ ویڈیو لیکچرز


🔹 ہر سبق کے بعد تمرینی سوالات


🔹 عملی مشق کے طور پر احادیث کی تخریج و تحقیق


🔹 جوابات و مشقیں مدرّس کے ذاتی نمبر پر ارسال کرنا ہوں گی۔

___________________________


آغازِ اسباق:

*03/ مئی/ 2025، بروز سنیچر*

___________________________


فیس کا نظام:

داخلہ فیس: 1000 روپے، کورس فیس: 4000 روپے (پورے سال کی)


ادائیگی کے تین آپشنز:

(1) مکمل ایک ساتھ: صرف 4000 روپے

(2) دو قسطوں میں:

پہلی قسط: 2000 روپے (ابھی)، دوسری قسط: 2500 روپے (عیدالاضحی کے بعد)

(3) ماہانہ قسطیں:

داخلہ + پہلے ماہ کی فیس = 2000 روپے، بعد میں ہر ماہ صرف 500 روپے، چھ ماہ تک۔

___________________________


اہم نوٹ:

پاکستان سے تعلق رکھنے والے احباب کچھ احتیاطی وجوہات کی بنا پر کوئی پیغام نہ بھیجیں۔ دیگر ممالک کے حضرات کے لیے ان شاء اللہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

___________________________


اندراج کا طریقہ:

اپنا مکمل تعارف اس نمبر پر بھیجیں:

+91 94283 59610

(نام، والد کا نام، گاؤں، شہر، تحصیل، ضلع، حالیہ مصروفیت وغیرہ)


دعا:

اللہ تعالیٰ ہمیں دینِ متین کی خدمت کے لیے اخلاص کے ساتھ قبول فرمائے، اور ہمیں ہمت و استقامت عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔


پیش کش:

مولانا ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری حفظہ اللہ

(سابرکانٹھا، شمالی گجرات، الہند)


استاذ حدیث:

جامعہ تحفیظ القرآن، اسلام پورا، گجرات (الہند)

واٹس اپ رابطہ: https://t.ly/4ue6X


Friday, 18 April 2025

ابو احمد حسان بن شیخ یونس صاحب تاجپوری کا مختصر تعارف

 ابو احمد حسان بن شیخ یونس صاحب تاجپوری کا مختصر تعارف۔


اسم: ابو احمد حسان


والد صاحب: شیخ یونس بن حاجی عثمان صاحب، جو حضرت شیخ یونس صاحب جونپوری رحمہ اللہ سابق شیخ الحدیث جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے اخص الخاص اور اولین تلامذہ میں سے ہیں۔ تقریباً 35 سال سے بخاری شریف اول آپ کے زیر دریس ہے۔ نیز مسلم شریف اور ہدایہ ثالث سالہاسال سے زیر درس ہے۔


شہر: محبت پورا، تاجپوری، ہمت نگر، سابرکانٹھا، شمالی گجرات، الھند


فراغت: جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی گجرات سے ہوئی، *اس ادارے کی بنیاد حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمۃ اللہ علیہ نے رکھی تھی، ہمارے علاقے سابرکانٹھا کا بہت ہی پرانا ادارہ ہے۔*


تخصص فی الفنون: جامعہ دار العلوم فلاح دارین ترکیسر، سورت، گجرات، الھند


حالیہ مصروفیت: استاذ حدیث جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات


مفوضہ کتب: 

01 ابو داود شریف 

02 طحاوی شریف (شرح معانی الآثار للطحاوی)

03 مشکوۃ المصابیح اول

04 شرح نخبہ مع اجراء (تحقیق وتخریج)

05 السراجی فی المیراث 

06 المنتخب للحسامی

07 شرح ابن عقیل/ شرح شذور الذھب/ القواعد الأساسیہ فی النحو۔


ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری آن لائن کورسز بھی کرواتے ہیں۔ ان کے کورسز کا موضوع اجرائے اصول حدیث اور تخریج حدیث ہے، جس میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ احادیث مبارکہ پر حکم کیسے لگائیں گے اور ان کے متعلق تمام تر معلومات فراہم کی جاتی ہیں نیز احادیث مبارکہ کو کیسے تلاش کیا جائے؟ یہ بھی سکھایا جاتا ہے۔ یہ کورسز مختلف بیچز میں منعقد ہوتے ہیں، جیسے کہ تیسری، چوتھی اور پانچویں بیچ اور ہر بیچ کی مدت تقریباً پانچ مہینے ہوتی ہے۔ یہ کورسز آن لائن ہوتے ہیں اور ان کی تفصیلات ان کے 

بلاگ پر دستیاب ہیں۔ 




Saturday, 7 December 2024

تخریج حدیث کا آن لائن کورس

Read more »

Tuesday, 9 July 2024

تخریج حدیث (ہم حدیث کیسے تلاش کریں؟) آن لائن کورس


باسمہ سبحانہ وتعالٰی

*( "تخریج حدیث" ہم حدیث کیسے تلاش کریں؟ آن لائن کورس)* 

      *پانچویں بیچ کا آغاز*

*صرف پانچ مہینوں کے لیے۔*

*مدرس: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری (سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند)*

*استاذ حدیث: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اس میں شک نہیں کہ اسنادی پہلو سے کسی حدیث کا مقام ومرتبہ جاننے کے لئے سب سے پہلے یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ مطلوب حدیث ذخیرۂ حدیث میں کہاں کہاں ہے؟ اور کن کن سندوں سے مروی ہے؟ جب تک ممکنہ حد تک پورے ذخیرۂ حدیث سے حدیث کو کھنگال کر حدیث کے اطراف والفاظ سامنے نہیں لائے جائینگے تب تک اس حدیث کی صحت یا عدم صحت کا فیصلہ نہیں ہوسکتا، لہذا اس اہمیت وافادیت کے پیش نظر فن تخریج اور اس کے قواعد وطرق سے واقفیت ہر اس شخص کے لیے ضروری ہے جو علوم شرعیہ سے بحث کرے؛ تاکہ وہ جان سکے کہ حدیث کی مصادر اصلیہ تک کیسے پہنچا جاۓ، خصوصا علوم حدیث سے بحث کرنے والے کے لیے اور بھی ضروری ہے کہ وہ اس فن میں واقفیت رکھے؛ تاکہ ائمہ مصنفین کے مصادر اصلیہ کی احادیث تک پہنچ سکے اور دوسروں کی رہنمائی کر سکے، اور کسی شخص کے لیے یہ جائز نہیں کہ کسی حدیث کو روایت کرے یا اس سے استدلال کرے جب تک کہ اس کو یہ معلوم نہ ہو کہ کس مصنف نے اس حدیث کو سند کے ساتھ اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے، اس لیے ہر محقق اور علوم اسلامیہ سے بحث کر نے والے شخص کے لیے فن تخریج سے واقفیت انتہائی ضروری ہے۔ اور یہ امر واقعہ ہے کہ فضلائے مدارس و جامعات کو احادیث تلاش کرنے میں بڑی دقتیں پیش آتی ہیں اور اس کی وجہ مصادرحدیث کے موضوع نہج اور اندازے ترتیب سے ناواقفیت ہوتی ہے۔

لہذا اسی غرض کو مدنظر رکھتے ہوئے بعض احباب مدارس کے اصرار پر بندۂ عاجز نے *آن لائن* تخریج الحدیث کورس کا آغاز کیا ہے، اور الحمد للہ یہ پانچویں بیچ کا آغاز ہورہا ہے، جس میں ان شاءاللہ *تین چیزوں پر زیادہ توجہ دلائی جائے گی:*

*١- تعریف تخریج حدیث*

*٢- فوائد تخریج حدیث*

*٣- طرق تخریج حدیث*

*اس میں خصوصی طور پر دو طریقوں کا ذکر ہوگا*

*(١) کتب کے ذریعے تخریج کرنا اس میں پھر کل چھ 6 طریقے ہیں مثلاً:*

 *حدیث کا صرف کوئی ایک لفظ یاد ہے تو حدیث کیسے تلاش کریں؟*

 *صرف حدیث کے راوی اعلی (صحابی یا تابعی) کا نام یاد ہے باقی کچھ معلوم نہیں تو کن کتب کی مدد سے حدیث ملے گی؟* 

*حدیث کا صرف پہلا جملہ یاد ہے تو حدیث تک رسائی کے لئے کن کتب کی طرف رجوع کریں؟*

*حدیث کے بارے میں کچھ معلوم نہیں صرف موضوع ذہن میں ہے مثلا نماز، زکوۃ، جہاد، صبر، شکر وغیرہ تو حدیث تک کون سی کتب پہنچا سکتی ہیں؟*

*حدیث کا صرف پہلا لفظ یاد ہے تو طلب حدیث میں کن مراحل سے گزریں؟*

 *صرف متواتر حدیثیں کہاں لکھی ہوئی ہیں؟*

*صحیح احادیث کے مآخذ کون سے ہیں؟*

 وغیرہ ان چھ طریقوں پر مفصل کلام مع تعارف کتب واجراء ان شاءاللہ پیش کیا جائے گا۔ 


*(٢) جدید آلات اور سافٹ ویئر کے ذریعے تخریج کرنا، اس میں مکمل احتیاط کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام پہلوں پر تشفی بخش اور مفصل گفتگو ان شاءاللہ کی جائے گی، اور ان جدید آلات کے ذریعے تخریج کیسے کی جاتی ہے؟ اور کن کن احتیاطات کو ملحوظ رکھا جاتا ہے؟ سکھایا جائے گا۔ نیز ساتھ میں کم از کم سو سے زائد مصادر کتب اصلیہ وشبہ اصلیہ و کتب غیر اصلیہ کا مفصل تعارف بھی ان شاءاللہ العزیز بتلایا جائے گا۔*

*اہم خوبی:- ان تمام طرق کو مع مذکورہ کتب سے تخریج کرنے کا سہل اور آسان طریقہ مع اجراء ان شاءاللہ العزیز بتلایا جائے گا۔*

*اسباق کی ترتیب:-

*متمنی حضرات کے لیے -ان شاءاللہ- ایک مخصوص گروپ بنایا جائے گا۔ (ہفتے میں پانچ اسباق ہوں گے) اور ان اسباق کا اسکرین ریکارڈنگ اپنے اسی مخصوص گروپ میں ارسال کیا جائے گا۔ نیز ساتھ میں ان اسباق کے متعلق تمرینی سوالات ارسال کیے جائیں گے، جن کے جوابات لکھ کر میرے پرسنل نمبر پر ارسال کرنا ہوگا، اور تمرینی مشق کے طور پر وقتاً فوقتاً روایات ارسال کی جائیں گی، جن روایات کو اپنی صوابدید کے مطابق تلاش کرکے میرے پرسنل نمبر پر ارسال کرنا ہوگا۔*

قوی امید تو یہی ہے کہ ان اسباق کا سلسلہ ان شاءاللہ پانچ مہینوں میں پورا ہوجائے گا، اگر یہ اسباق پانچ مہینوں میں مکمل نہیں ہوسکے تو ان شاءاللہ ان بقیہ اسباق کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ فاللہ الموفق والمعین۔

*اسباق ان شاءاللہ العزیز 21/ جولائی/2024 بروز اتوار سے شروع ہوجائیں گے۔*

کل کورس کی فیس:- 1000₹

*اہم نوٹ:- پاک والے احباب سے گزارش ہے کہ کچھ خاص احتیاط کی بناء پر وہ حضرات بندے کو اس کورس کو لیکر کوئی مسیج نہ کریں۔ بقیہ حضرات کے لیے ان شاءاللہ حتی الوسع ممکنہ کوشش کی جائے گی۔*

*متمنی حضرات درج ذیل دو نمبروں میں سے کسی ایک نمبر پر اپنا پورا تعارف ارسال کریں۔ (نام، والد کا نام، گاؤں، شہر، تحصیل، ضلع وغیرہ کا نام، حالیہ مصروفیت وغیرہ)*

+919428359610

+916354457400

اخیر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں موت تک اپنے دین متین کی خدمت کے لئے قبول فرمائے، ہمیں اس کام میں اخلاص نصیب فرمائے، اور ہمیں ہمت وطاقت عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

*پیش کش: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری*

سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند

*خادم التدریس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات (الھند)*

رقم الاتصال: 919428359610+

Sunday, 31 December 2023

*( "تخریج حدیث" ہم حدیث کیسے تلاش کریں؟ آن لائن کورس)*


 باسمہ سبحانہ وتعالٰی



*( "تخریج حدیث" ہم حدیث کیسے تلاش کریں؟ آن لائن کورس)* 

      *چوتھی بیچ کا آغاز*

*صرف پانچ مہینوں کے لیے۔*

*مدرس: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری (سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند)*

*استاذ حدیث: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اس میں شک نہیں کہ اسنادی پہلو سے کسی حدیث کا مقام ومرتبہ جاننے کے لئے سب سے پہلے یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ مطلوب حدیث ذخیرۂ حدیث میں کہاں کہاں ہے؟ اور کن کن سندوں سے مروی ہے؟ جب تک ممکنہ حد تک پورے ذخیرۂ حدیث سے حدیث کو کھنگال کر حدیث کے اطراف والفاظ سامنے نہیں لائے جائینگے تب تک اس حدیث کی صحت یا عدم صحت کا فیصلہ نہیں ہوسکتا، لہذا اس اہمیت وافادیت کے پیش نظر فن تخریج اور اس کے قواعد وطرق سے واقفیت ہر اس شخص کے لیے ضروری ہے جو علوم شرعیہ سے بحث کرے؛ تاکہ وہ جان سکے کہ حدیث کی مصادر اصلیہ تک کیسے پہنچا جاۓ، خصوصا علوم حدیث سے بحث کرنے والے کے لیے اور بھی ضروری ہے کہ وہ اس فن میں واقفیت رکھے؛ تاکہ ائمہ مصنفین کے مصادر اصلیہ کی احادیث تک پہنچ سکے اور دوسروں کی رہنمائی کر سکے، اور کسی شخص کے لیے یہ جائز نہیں کہ کسی حدیث کو روایت کرے یا اس سے استدلال کرے جب تک کہ اس کو یہ معلوم نہ ہو کہ کس مصنف نے اس حدیث کو سند کے ساتھ اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے، اس لیے ہر محقق اور علوم اسلامیہ سے بحث کر نے والے شخص کے لیے فن تخریج سے واقفیت انتہائی ضروری ہے۔ اور یہ امر واقعہ ہے کہ فضلائے مدارس و جامعات کو احادیث تلاش کرنے میں بڑی دقتیں پیش آتی ہیں اور اس کی وجہ مصادرحدیث کے موضوع نہج اور اندازے ترتیب سے ناواقفیت ہوتی ہے۔

لہذا اسی غرض کو مدنظر رکھتے ہوئے بعض احباب مدارس کے اصرار پر بندۂ عاجز نے *آن لائن* تخریج الحدیث کورس کا آغاز کیا ہے، اور الحمد للہ یہ چوتھی بیچ کا آغاز ہورہا ہے، جس میں ان شاءاللہ *تین چیزوں پر زیادہ توجہ دلائی جائے گی:*

*١- تعریف تخریج حدیث*

*٢- فوائد تخریج حدیث*

*٣- طرق تخریج حدیث*

*اس میں خصوصی طور پر دو طریقوں کا ذکر ہوگا*

*(١) کتب کے ذریعے تخریج کرنا اس میں پھر کل چھ 6 طریقے ہیں مثلاً:*

 *حدیث کا صرف کوئی ایک لفظ یاد ہے تو حدیث کیسے تلاش کریں؟*

 *صرف حدیث کے راوی اعلی (صحابی یا تابعی) کا نام یاد ہے باقی کچھ معلوم نہیں تو کن کتب کی مدد سے حدیث ملے گی؟* 

*حدیث کا صرف پہلا جملہ یاد ہے تو حدیث تک رسائی کے لئے کن کتب کی طرف رجوع کریں؟*

*حدیث کے بارے میں کچھ معلوم نہیں صرف موضوع ذہن میں ہے مثلا نماز، زکوۃ، جہاد، صبر، شکر وغیرہ تو حدیث تک کون سی کتب پہنچا سکتی ہیں؟*

*حدیث کا صرف پہلا لفظ یاد ہے تو طلب حدیث میں کن مراحل سے گزریں؟*

 *صرف متواتر حدیثیں کہاں لکھی ہوئی ہیں؟*

*صحیح احادیث کے مآخذ کون سے ہیں؟*

 وغیرہ ان چھ طریقوں پر مفصل کلام مع تعارف کتب واجراء ان شاءاللہ پیش کیا جائے گا۔ 


*(٢) جدید آلات اور سافٹ ویئر کے ذریعے تخریج کرنا، اس میں مکمل احتیاط کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام پہلوں پر تشفی بخش اور مفصل گفتگو ان شاءاللہ کی جائے گی، اور ان جدید آلات کے ذریعے تخریج کیسے کی جاتی ہے؟ اور کن کن احتیاطات کو ملحوظ رکھا جاتا ہے؟ سکھایا جائے گا۔ نیز ساتھ میں کم از کم سو سے زائد مصادر کتب اصلیہ وشبہ اصلیہ و کتب غیر اصلیہ کا مفصل تعارف بھی ان شاءاللہ العزیز بتلایا جائے گا۔*

*اہم خوبی:- ان تمام طرق کو مع مذکورہ کتب سے تخریج کرنے کا سہل اور آسان طریقہ مع اجراء ان شاءاللہ العزیز بتلایا جائے گا۔*

*اسباق کی ترتیب:-

*متمنی حضرات کے لیے -ان شاءاللہ- ایک مخصوص گروپ بنایا جائے گا۔ (ہفتے میں پانچ اسباق ہوں گے) اور ان اسباق کا اسکرین ریکارڈنگ اپنے اسی مخصوص گروپ میں ارسال کیا جائے گا۔ نیز ساتھ میں ان اسباق کے متعلق تمرینی سوالات ارسال کیے جائیں گے، جن کے جوابات لکھ کر میرے پرسنل نمبر پر ارسال کرنا ہوگا، اور تمرینی مشق کے طور پر وقتاً فوقتاً روایات ارسال کی جائیں گی، جن روایات کو اپنی صوابدید کے مطابق تلاش کرکے میرے پرسنل نمبر پر ارسال کرنا ہوگا۔*

قوی امید تو یہی ہے کہ ان اسباق کا سلسلہ ان شاءاللہ پانچ مہینوں میں پورا ہوجائے گا، اگر یہ اسباق پانچ مہینوں میں مکمل نہیں ہوسکے تو ان شاءاللہ ان بقیہ اسباق کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ فاللہ الموفق والمعین۔

*اسباق ان شاءاللہ العزیز 06/ جنوری/2024 بروز سنیچر سے شروع ہوجائیں گے۔*

کل کورس کی فیس:- 1000₹

*اہم نوٹ:- پاک والے احباب سے گزارش ہے کہ کچھ خاص احتیاط کی بناء پر وہ حضرات بندے کو اس کورس کو لیکر کوئی مسیج نہ کریں۔ بقیہ حضرات کے لیے ان شاءاللہ حتی الوسع ممکنہ کوشش کی جائے گی۔*

*متمنی حضرات درج ذیل دو نمبروں میں سے کسی ایک نمبر پر اپنا پورا تعارف ارسال کریں۔ (نام، والد کا نام، گاؤں، شہر، تحصیل، ضلع وغیرہ کا نام، حالیہ مصروفیت وغیرہ)*

+919428359610

+916354457400

اخیر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں موت تک اپنے دین متین کی خدمت کے لئے قبول فرمائے، ہمیں اس کام میں اخلاص نصیب فرمائے، اور ہمیں ہمت وطاقت عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

*پیش کش: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری*

سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند

*خادم التدریس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات (الھند)*

رقم الاتصال: 919428359610+

Wednesday, 21 June 2023

علم تجوید کے واضع اول کون ہیں؟

 باسمہ تعالیٰ

*(علم تجوید کے واضع اول کون؟)*

سوال:- مدوّن وواضع علم تجوید کے متعلق معلومات دریافت کرنی ہے۔

جواب دیکر عند اللہ ماجور ہوں۔


*حضرت قاری وصی اللہ صاحب بھاگلوی دامت برکاتہم*

*استاذ قراءت وتجوید جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا*


الجواب بعون الملک الوھاب:- تو سب سے پہلے یہ بات مد نظر رہے کہ عملی میدان میں اس فن (علم تجوید) کے مدون وواضع اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، جن ہوں نے باقاعدہ منزل من السماء کے عین مطابق ہی صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کو پڑھایا اور سنایا، اور خالص پڑھایا یا سنایا ہی نہیں بلکہ اس کے مطابق پڑھنے کی ترغیب بھی دی۔ *صلی اللہ علیہ وسلم* لیکن چونکہ بعد میں فتوحات کا زمانہ آیا اور عجم حضرات عرب کے ساتھ ملے اور ان کو قرآن مجید پڑھنے اور پڑھانے کا مسئلہ پیدا ہوا تو علم تجوید کے قواعد کا وجود ہوا، لہذا راجح قول کے مطابق اس کے قواعد کو وضع کرنے والے سب سے پہلے خلیل بن احمد الفراھیدی (ولادت 100ھ وفات 170ھ) ہے، جن کی کوئی تصنیف تو منظر عام پر نہیں آئی لیکن ان ہوں نے سب سے پہلے قواعد تجوید کو مدون کیا اور وضع کیا، جن قواعد کو سمجھ کر عجم بھی تجوید کے ساتھ قرآن مجید پڑھ سکے اور سکھ سکے۔ 


*أما واضعه من الناحية العملية فهو رسول الله صلى الله عليه وسلم.*

*ومن ناحية وضع قواعده فهو الخليل بن أحمد الفراهيدي وغيره من أئمة القراء والتابعين وأتباعهم رضي الله عنهم.*


لیکن اس سلسلے میں علماء کرام کے چار اقوام ہیں، ترتیب وار ملاحظہ فرمائیں


01. قيل إنَّ أول مَن وضع علم التجويد هو *أبو الأسود الدؤلي*

*(هداية القاري الى تجويد كلام الباري -عبدالفتّاح السيد عجمي المرصفي- ص46)*


02. وقيل إنَّه *الخليلُ بن أحمد الفراهيدي*

 *(هداية القاري الى تجويد كلام الباري -عبدالفتّاح السيد عجمي المرصفي- ص46)*

 

بندہ ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری غفرلہ کے نزدیک یہ قول زیادہ راجح ہے، اس لیے کہ ان کا نام واضع علم تجوید میں اکثر حضرات نے پیش کیا ہے۔ ھذا ما ظھر لی۔ واللہ اعلم بالصواب 


 وقيل إنَّ الواضع لعلم التجويد هو *أبو القاسم عبيد بن سلام* توفي ابن سلام بمكة سنة: 224هـ.

*(هداية القاري الى تجويد كلام الباري -عبدالفتّاح السيد عجمي المرصفي- ص46)*


*قواعد تجوید میں سب سے پہلے تصنیف کرنے والے 👇*

04. وأمَّا أولُ قصيدة رائية مكوَّنة من واحد وخمسين بيتًا نُظمت في علم التجويد فهي *لأبي مُزاحم الخاقاني* المتوفَّى سنة: 325 هـ، وكان ذلك في أواخر القرن الثالث الهجري وقيل هو أول من صنَّف في التجويد۔

*(سير أعلام النبلاء- الذهبي- ج15 / ص94، الأعلام- خير الدين الزركلي- ج7 / ص324)*


*جمع وترتیب: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری*

*خادم التدریس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات*

Thursday, 20 April 2023

تخریج حدیث کا آن لائن کورس، تیسری بیچ ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری


باسمہ سبحانہ وتعالٰی

*( "تخریج حدیث" ہم حدیث کیسے تلاش کریں؟ آن لائن کورس)* 

      *تیسری بیچ کا آغاز*

*صرف پانچ مہینوں کے لیے۔*

*مدرس: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری*

*خادم التدریس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اس میں شک نہیں کہ اسنادی پہلو سے کسی حدیث کا مقام ومرتبہ جاننے کے لئے سب سے

پہلے یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ مطلوب حدیث ذخیرۂ حدیث میں کہاں کہاں ہے؟ اور کن کن سندوں سے مروی ہے؟ جب تک ممکنہ حد تک پورے ذخیرۂ حدیث سے حدیث کو کھنگال کر حدیث کے اطراف والفاظ سامنے نہیں لائے جائینگے تب تک اس حدیث کی صحت یا عدم صحت کا فیصلہ نہیں ہوسکتا، لہذا اس اہمیت وافادیت کے پیش نظر فن تخریج اور اس کے قواعد وطرق سے واقفیت ہر اس شخص کے لیے ضروری ہے جو علوم شرعیہ سے بحث کرے؛ تاکہ وہ جان سکے کہ حدیث کی مصادر اصلیہ تک کیسے پہنچا جاۓ، خصوصا علوم حدیث سے بحث کرنے والے کے لیے اور بھی ضروری ہے کہ وہ اس فن میں واقفیت رکھے؛ تاکہ ائمہ مصنفین کے مصادر اصلیہ کی احادیث تک پہنچ سکے اور دوسروں کی رہنمائی کر سکے، اور کسی شخص کے لیے یہ جائز نہیں کہ کسی حدیث کو روایت کرے یا اس سے استدلال کرے جب تک کہ اس کو یہ معلوم نہ ہو کہ کس مصنف نے اس حدیث کو سند کے ساتھ اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے، اس لیے ہر محقق اور علوم اسلامیہ سے بحث کر نے والے شخص کے لیے فن تخریج سے واقفیت انتہائی ضروری ہے۔ اور یہ امر واقعہ ہے کہ فضلائے مدارس و جامعات کو احادیث تلاش کرنے میں بڑی دقتیں پیش آتی ہیں اور اس کی وجہ مصادرحدیث کے موضوع نہج اور اندازے ترتیب سے ناواقفیت ہوتی ہے۔

لہذا اسی غرض کو مدنظر رکھتے ہوئے بعض احباب مدارس کے اصرار پر بندۂ عاجز نے *آن لائن* تخریج الحدیث کورس کا آغاز کیا ہے، اور الحمد للہ یہ تیسری بیچ کا آغاز ہورہا ہے، جس میں ان شاءاللہ *تین چیزوں پر زیادہ توجہ دلائی جائے گی:*

*١- تعریف تخریج حدیث*

*٢- فوائد تخریج حدیث*

*٣- طرق تخریج حدیث*

*اس میں خصوصی طور پر دو طریقوں کا ذکر ہوگا*

*(١) کتب کے ذریعے تخریج کرنا اس میں پھر کل چھ 6 طریقے ہیں مثلاً:*

 *حدیث کا صرف کوئی ایک لفظ یاد ہے تو حدیث کیسے تلاش کریں؟*

 *صرف حدیث کے راوی اعلی (صحابی یا تابعی) کا نام یاد ہے باقی کچھ معلوم نہیں تو کن کتب کی مدد سے حدیث ملے گی؟* 

*حدیث کا صرف پہلا جملہ یاد ہے تو حدیث تک رسائی کے لئے کن کتب کی طرف رجوع کریں؟*

*حدیث کے بارے میں کچھ معلوم نہیں صرف موضوع ذہن میں ہے مثلا نماز، زکوۃ، جہاد، صبر، شکر وغیرہ تو حدیث تک کون سی کتب پہنچا سکتی ہیں؟*

*حدیث کا صرف پہلا لفظ یاد ہے تو طلب حدیث میں کن مراحل سے گزریں؟*

 *صرف متواتر حدیثیں کہاں لکھی ہوئی ہیں؟*

*صحیح احادیث کے مآخذ کون سے ہیں؟*

 وغیرہ ان چھ طریقوں پر مفصل کلام مع تعارف کتب واجراء ان شاءاللہ پیش کیا جائے گا۔ 


*(٢) جدید آلات اور سافٹ ویئر کے ذریعے تخریج کرنا، اس میں مکمل احتیاط کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام پہلوں پر تشفی بخش اور مفصل گفتگو ان شاءاللہ کی جائے گی، اور ان جدید آلات کے ذریعے تخریج کیسے کی جاتی ہے؟ اور کن کن احتیاطات کو ملحوظ رکھا جاتا ہے؟ سکھایا جائے گا۔ نیز ساتھ میں کم از کم سو سے زائد مصادر کتب اصلیہ وشبہ اصلیہ و کتب غیر اصلیہ کا مفصل تعارف بھی ان شاءاللہ العزیز بتلایا جائے گا۔*

*اہم خوبی:- ان تمام طرق کو مع مذکورہ کتب سے تخریج کرنے کا سہل اور آسان طریقہ مع اجراء ان شاءاللہ العزیز بتلایا جائے گا۔*

*اسباق کی ترتیب:-

*متمنی حضرات کے لیے -ان شاءاللہ- ایک مخصوص گروپ بنایا جائے گا۔ (ہفتے میں پانچ اسباق ہوں گے) اور ان اسباق کا اسکرین ریکارڈنگ اپنے اسی مخصوص گروپ میں ارسال کیا جائے گا۔ نیز ساتھ میں ان اسباق کے متعلق تمرینی سوالات ارسال کیے جائیں گے، جن کے جوابات لکھ کر میرے پرسنل نمبر پر ارسال کرنا ہوگا، اور تمرینی مشق کے طور پر وقتاً فوقتاً روایات ارسال کی جائیں گی، جن روایات کو اپنی صوابدید کے مطابق تلاش کرکے میرے پرسنل نمبر پر ارسال کرنا ہوگا۔*

قوی امید تو یہی ہے کہ ان اسباق کا سلسلہ ان شاءاللہ پانچ مہینوں میں پورا ہوجائے گا، اگر یہ اسباق پانچ مہینوں میں مکمل نہیں ہوسکے تو ان شاءاللہ ان بقیہ اسباق کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ فاللہ الموفق والمعین۔

*اسباق ان شاءاللہ العزیز 01/ مئی/2023 بروز پیر سے شروع ہوجائیں گے۔*

کل کورس کی فیس:- 1000₹

*اہم نوٹ:- پاک والے احباب سے گزارش ہے کہ کچھ خاص احتیاط کی بناء پر وہ حضرات بندے کو اس کورس کو لیکر کوئی مسیج نہ کریں۔ بقیہ حضرات کے لیے ان شاءاللہ حتی الوسع ممکنہ کوشش کی جائے گی۔*

*متمنی حضرات درج ذیل دو نمبروں میں سے کسی ایک نمبر پر اپنا پورا تعارف ارسال کریں۔ (نام، والد کا نام، گاؤں، شہر، تحصیل، ضلع وغیرہ کا نام، حالیہ مصروفیت وغیرہ)*

+919428359610

+916354457400

اخیر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں موت تک اپنے دین متین کی خدمت کے لئے قبول فرمائے، ہمیں اس کام میں اخلاص نصیب فرمائے، اور ہمیں ہمت وطاقت عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

*پیش کش: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری*

سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند

*خادم التدریس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا گجرات (الھند)*

رقم الاتصال: 919428359610+