دافعِ وبا کی ایک دعا اور اس کی تحقیق
باسمہ تعالیٰ
(دافعِ وبا کی ایک دعا اور اس کی تحقیق)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:- "لي خمسة أطفي بها حر الوباء الحاطمة المصطفى والمرتضى وابناهما والفاطمة"
کیا مذکورہ الفاظ حدیث سے ثابت ہے؟ اور ان الفاظ کی جو فضیلت ذکر کی جاتی ہے کہ یہ دعا دافعِ وبا ہے تو کیا یہ حدیث سے ثابت ہے؟
فقط والسلام
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
*الجواب بعون الملک الوھاب:-* تلاش بسیار کے بعد بھی مذکورہ الفاظ کتب احادیث معتمدہ میں نہیں ملے، اور نہ اس کی فضیلت حدیث سے ثابت ہے، لہذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا درست اور صحیح نہیں ہے۔ امداد الاحکام میں وبا کے وقت بطور دعاء پڑھنے کی اجازت ھے، انتساب درست اور صحیح نہیں ہے۔
ہاہ البتہ بعض کتب اہل تشیع میں ان الفاظ اور ان کی فضیلت کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی گئی ہے، لکین چونکہ ان کی تمام تر کتب غیر معتبر ہیں اس لیے ان کو سنت سمجھ کر عمل کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔
*هذه ممارسة من ممارسات الشيعة، ليس له أصل في كتب الاحاديث المعتمدة.*
فقط والسلام
واللہ اعلم بالصواب
✍️ *ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری*
0 Comments:
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home