Sunday, 9 January 2022

("ظُنّوا بالمؤمنین خیرا" حدیث کی تحقیق و تخریج)

 باسمہ تعالیٰ

(تحقیقات سلسلہ نمبر:- 78)

("ظُنّوا بالمؤمنین خیرا" حدیث کی تحقیق و تخریج)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال: ایک روایت عوام و خواص میں بہت ہی زیادہ مشہور ہے، وہ یہ ہے: "ظُنّوا بالمؤمنین خیرا" تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ حدیث کتب احادیث مبارکہ میں موجود ہے؟ چونکہ میں نے بعینہ ان ہی الفاظِ حدیث کو بہت تلاش کیا لیکن کتب احادیث مبارکہ میں نہیں پایا، ہاں البتہ شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب "بد گمانی اور اس کا علاج" میں صفحہ نمبر05 پر یہ الفاظ مذکور ہے، اور اس میں "قال عليه الصلاة والسلام" لکھا ہے، اور اس کے نیچے حاشیہ میں ان دو کتب کا حوالہ مذکور ہے،(الدرالمنثور:674/10، دارھجر، مصر/ المعجم الکبیرللطبرانی:497/16۔) تو اس کا بھی جواب مطلوب ہے کہ کیا ان کتب میں یہ الفاظ مروی اور ثابت ہیں؟

بینوا توجروا۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب:- "ظنوا بالمؤمنین خیرا" (مؤمنین کے بارے میں اچھا (نیک) گمان ہونا چاہئے) ہمیں بھی تلاش بسیار کے بعد بھی یہ روایت کتب احادیث میں نہیں ملی، ہاں البتہ اس کا معنی قرآن مجید اور دیگر احادیث مبارکہ میں ثابت ہے، ملاحظہ فرمائیں 👇

(01) [لَّوۡلَآ إِذۡ سَمِعۡتُمُوهُ ظَنَّ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ وَٱلۡمُؤۡمِنَٰتُ بِأَنفُسِهِمۡ خَيۡرٗا وَقَالُواْ هَٰذَآ إِفۡكٞ مُّبِينٞ] النور:12

ترجمہ:- جس وقت تم لوگوں نے یہ بات سنی تھی تو ایسا کیوں نہ ہوا کہ مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں بھی اپنے بارے میں نیگ گمان رکھتے، اور یہ کہ دیتے کہ یہ کھلم کھلا جھوٹ ہے۔ 

(02) [يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱجۡتَنِبُواْ كَثِيرٗا مِّنَ ٱلظَّنِّ إِنَّ بَعۡضَ ٱلظَّنِّ إِثۡمٞۖ وَ لَا تَجَسَّسُواْ وَلَا يَغۡتَب بَّعۡضُكُم بَعۡضًاۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمۡ أَن يَأۡكُلَ لَحۡمَ أَخِيهِ مَيۡتٗا فَكَرِهۡتُمُوهُۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ إِنَّ ٱللَّهَ تَوَّابٞ رَّحِيمٞ] الحجرات:12

ترجمہ:- اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچو، بیشک بعض بدگمانیاں گناہ ہوتی ہیں اور کسی کے عیوب کی ڈھونڈ ٹٹول نہ کرو، اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو، کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ وہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے؟ اس سے تو تم خود نفرت کرتے ہو، اور تم سب اللہ تعالیٰ سے ڈرو، بے شک اللہ تعالٰی بڑا توبہ قبول کرنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے۔

(03) عن أبي هريرة - رضي الله عنه - قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: ((إيَّاكم والظنَّ؛ فإن الظن أكذب الحديث...))؛ متفق عليه

ترجمہ:- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بدگمانی سے بچتے رہو، بدگمانی اکثر، تحقیق کے بعد جھوٹی ثابت ہوتی ہے"۔

لہذا معلوم ہوا کہ یہ الفاظ بعینہ کتب احادیث میں موجود نہیں ہے، البتہ معنی ثابت ہے، تو یہ کہنا بجا ہوگا کہ یہ ایک مشہور مقولہ ہے، حدیث نہیں ہے۔

اور جہاں تک تعلق ہے الدر المنثور للسیوطی اور المعجم الکبیر للطبرانی کا تو اس میں بھی یہ روایت بعینہ ان ہی الفاظ کے ساتھ مروی نہیں ہے، ان دونوں کتب کا حوالہ جو مذکور ہے وہاں بھی وہ روایت نہیں ملی، اور دیگر جگہوں پر بھی نہیں؛ (جس کو بھی یہ روایت ملے ہمیں بتادیں) بلکہ جس حدیث کا ذکر وہاں ملا ہے وہ یہ کہ قرآن مجید میں "الطيبات للطیبین" جو آیت ہے تو اس کی تفسیر کرتے ہوئے حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ الطیبین سے مراد وہ مرد اور عورتیں ہیں جو مؤمن مرد اور عورتوں کے ساتھ حسن ظن (اچھا گمان) رکھتے ہیں، تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں امر اور حکم نہیں دیا گیا ہے؛ بلکہ الطیبون کی تفسیر کرتے ہوئے خبر دی گئ ہے۔ 

لہذا یہ کہنا کہ وہ روایت (ظنوا بالمؤمنین خیرا) المعجم الکبیر للطبرانی اور الدر المنثور للسیوطی میں ہے، صحیح اور درست نہیں ہے۔ 

 ان دونوں جگہوں پر یہ الفاظ مروی ہیں، ملاحظہ فرمائیں 👇

(1) حدثنا عمرو بن أبي الطاهر بن السرح، ثنا يحيى بن بكير، ثنا ابن لهيعة، عن عطاء بن دينار، عن سعيد بن جبير: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ثم قال: " {والطيبات} [النور: ٢٦] ، يعني: الحسن من الكلام، {للطيبين} [النور: ٢٦] من الرجال والنساء الذين ظَنُّوا بالمؤمنين والمؤمنات خيرا………

(المعجم الکبیر للطبرانی ج23 ص256)

(2) (والطيبات) يعني الحسن من الكلام {للطيبين} من الرجال والنساء يعني الذين ظَنوا بالمؤمنين والمؤمنات خيرا.

الدر المنثور للسیوطی ج10 ص690)

لہذا اس تحقیق سے معلوم ہوگیا کہ ان دونوں میں بھی وہی الفاظ بعینہ مروی نہیں ہیں، ہاں البتہ معنی ثابت ہے۔ جیسے کہ اوپر ذکر کیا گیا۔

ھذا ما ظهر لي والله أعلم بالصواب وعلمہ اتم واكمل

جمعه ورتبه: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری

سابرکانٹھا شمالی گجرات الھند

استاذ: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا سابرکانٹھا

رقم الاتصال: 9428359610

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home