Tuesday, 25 February 2020

ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری سابرکانٹھا گجرات الہند مدرس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ سابرکانٹھا

(موضوع اور من گھڑت حدیث کی تحقیق)

باسمہ الرزاق
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
سوال۔  سوشل میڈیا پر ایک حدیث گردش کر رہی ہے ، اس کی تحقیق و تخریج مطلوب ہے ؟ وہ حدیث یہ ہے👇
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اذا دخلتم بلادا فكلوا من بصلها يطرد عنكم وباءها 
ترجمہ۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم کسی شہر میں داخل ہو تو سب سے پہلے وہاں کی پیاز کھا لو تو اس شہر کی بیماریاں تم سے دور ہو گی۔
    سائل: یاسین بن عبد الحفیظ اسلام پوری
     متعلم: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ
     وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب۔  سوشل میڈیا پر پر گردش کرنے والی مذکورہ بالا روایت کتب احادیث معتمدہ میں نہیں ہے،نہ صحیح وضعیف روایت سے ثابت ہے،اور نہ اس کی کوئی اصل ہے، بلکہ یہ روایت موضوع اور من گھڑت ہے،لہذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا درست اور صحیح نہیں ہے۔
ہاں البتہ اس روایت کو اہل تشیع نے اپنے کتب میں ذکر کی ہیں، اور اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی ہیں، ان کا اس روایت کو بیان کرنا اور اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا صحیح اور درست نہیں ہے۔
شیعہ حضرات کے کتب میں مذکورہ حدیث کی تخریج  اور اس کی تحقیق درج ذیل ہیں۔
(١) عده من اصحابنا،عن احمد بن محمد بن خالد،عن محمد بن علي،عن عبد الرحمن بن زيد بن اسلم،عن ابى عبد الله، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم (اذا دخلتم بلادا فكلوا من بصلها يطرد عنكم وباءها)
               (الكافي للكليني ج6 ص 233٨)
الکافی یہ شیعہ کی سب سے معتبر حدیث کی کتاب ہے،شیعہ مذہب میں اس کا وہی مقام ہے جو ہمارے یہاں صحیح بخاری کا ہے،لیکن اہل سنت و الجماعت علماء کا اس پر اتفاق ہیں کہ یہ اور ان کی دیگر کتب موضوع اور من گھڑت روایات کا مجموعہ ہیں،آپ اس میں دیکھ سکتے ہیں کہ بے شمار آیاتوں کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین نے قرآن مجید کی آیتوں کو اپنی طرف سے بدل دیا ہے( العیاذ باللہ) جو مصنف قرآن کو محرف مانے اور صحابہ کے بارے میں اس طرح کی واہیات باتیں کرے، وہ کیا مسلمان ہوسکتا ہے؟ نہیں ہرگز نہیں!وہ کافر ہیں۔ اور احادیث کے باب میں کافر کی بات معتبر نہیں ہے۔( کما انتم تعرفون) 
(٢) ابو العباس المستغفري في طب النبي صلى الله عليه وسلم قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم (اذا دخلتم بلدا فكلوا من بقله وبصله يطرد عنكم داءه)
(مستدرك الوسائل للطبرسي ص432 كتاب الاطعمة باب البصل)
(٣) عنه، عن محمد بن علي، عن محمد بن الفضيل، عن عبد الرحمن بن زيد بن اسلم،عن ابي عبد الله قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم  الخ
(المحاسن للبرقی جلد 2 ص330 حدیث نمبر 2127،ہکذا فی بحار الانوار للمجلسی ج 66ص 437، مکارم الاخلاق ص 233، حلیۃ المتقین ص173)
ان سب شیعہ حضرات کی ذکر کردہ روایات موضوع اور من گھڑت ہے،اور ان کی یہ سب کتابیں بھی غیر معتبر ہیں، جن کی کوئی اصل نہیں ہے،چنانچہ علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ روافض کی روایات کے متعلق علامہ سیوطی علیہ الرحمہ کے حوالے سے لکھتے ہیں:-
(واما البدعة الكبرى كالرفض الكامل،والغلو فيه والحط عن الشيخين -ابي بكر وعمر رضي الله عنهما- فلا ، ولا كرامة،لا سيما لست استحضر الآن من هذا الضرب رجلا صادقا ، ولا مأمونا، بل الكذب شعارهم، والنفاق والتقية دثارهم، فكيف يقبل من هذا حاله)
(مقدمہ فتح الملہم، روایات أہل البدع و الاہواء ص 172)
ترجمہ۔  اور اگر کسی راوی میں بدعت کبریٰ پائی جائے جیسے کوئی غالی رافضی اور شیعہ ہو،اور حضرات شیخین یعنی ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کو ان کے مقام سے نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہو، تو ان کی روایات قابل قبول نہیں ،کیوں کہ ابھی تک میں نے اس قبیل کے لوگوں میں کسی کو صادق اور امین نہیں پایا ہے، بلکہ جھوٹ منافقت اور تقیہ ان کا اوڑھنا بچھونا ہے، تو ایسے شخص کی بات روایت کیوں قبول کی جا سکتی ہے؟
اسی طرح امام مالک رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے اپنے دور میں فرمایا تھا کہ یہ لوگ یعنی شیعہ حضرات کافر ہیں۔
              ( کتاب الاعتصام للشاطبی ج2)
خلاصہ کلام۔ یہ روایت موضوع اور من گھڑت ہے، اس کی کوئی اصل نہیں ہے، اور شیعہ اور روافض حضرات کی کتب بھی غیر معتبر ہے واللہ اعلم بالصواب، لہذا اس طرح کی روایات کو پھیلانے سے پرہیز اور اجتناب کرنا چاہیے،اللہ تعالی ہماری اس طرح کی روایات کو پھیلانے سے اور اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنے سے حفاظت فرمائے۔ آمین 
أہل تشیع کے متعلق مکمل تحقیق حاصل کرنے کے لیے پڑھے ارشاد الشیعہ حضرت مولانا سرفراز خاں صفدر رحمۃ اللہ علیہ
                               فقط والسلام
⁦✍️⁩ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری سابرکانٹھا گجرات الہند
مدرس۔ جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ سابرکانٹھا
25/فروری2020 بروز منگل









16 Comments:

At 25 February 2020 at 20:55 , Blogger Unknown said...

Mashaallah
Good

 
At 26 February 2020 at 06:47 , Blogger Unknown said...

اللہ تعالی قبول کریں

 
At 3 March 2020 at 03:36 , Blogger Unknown said...

Nice

 
At 8 March 2020 at 20:33 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ جید
اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں

 
At 25 March 2020 at 20:18 , Blogger Unknown said...

اہل تشیع کے سلسلے میں کوئی کتاب لکھی جاتی
بہتر ہوتا

 
At 27 March 2020 at 21:29 , Blogger Unknown said...

Good

 
At 28 March 2020 at 06:08 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ تحریر ہے

 
At 30 March 2020 at 20:55 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ

 
At 31 March 2020 at 05:31 , Blogger Unknown said...

ماشاء اللہ بہت عمدہ

 
At 1 April 2020 at 23:29 , Blogger Unknown said...

👍👍👍

 
At 4 April 2020 at 06:07 , Blogger حماد said...

સરસ
અલલ્લાહ કબુલ કરે

 
At 8 April 2020 at 09:39 , Blogger Unknown said...

Sares

 
At 8 April 2020 at 09:39 , Blogger Unknown said...

Mashallah bahut bahut khoob

 
At 12 April 2020 at 09:21 , Blogger Unknown said...

جید جدا

 
At 14 April 2020 at 04:41 , Blogger Unknown said...

آپ کی محنتوں کو اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں آمین

 
At 1 January 2022 at 18:16 , Blogger Unknown said...

کتاب کی شکل میں ہو تو بہت خوب

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home