باسمہ الرزاق
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
سوال۔ سوشل میڈیا پر ایک حدیث گردش کر رہی ہے ، اس کی تحقیق و تخریج مطلوب ہے ؟ وہ حدیث یہ ہے👇
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اذا دخلتم بلادا فكلوا من بصلها يطرد عنكم وباءها
ترجمہ۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم کسی شہر میں داخل ہو تو سب سے پہلے وہاں کی پیاز کھا لو تو اس شہر کی بیماریاں تم سے دور ہو گی۔
سائل: یاسین بن عبد الحفیظ اسلام پوری
متعلم: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب۔ سوشل میڈیا پر پر گردش کرنے والی مذکورہ بالا روایت کتب احادیث معتمدہ میں نہیں ہے،نہ صحیح وضعیف روایت سے ثابت ہے،اور نہ اس کی کوئی اصل ہے، بلکہ یہ روایت موضوع اور من گھڑت ہے،لہذا اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا درست اور صحیح نہیں ہے۔
ہاں البتہ اس روایت کو اہل تشیع نے اپنے کتب میں ذکر کی ہیں، اور اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی ہیں، ان کا اس روایت کو بیان کرنا اور اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا صحیح اور درست نہیں ہے۔
شیعہ حضرات کے کتب میں مذکورہ حدیث کی تخریج اور اس کی تحقیق درج ذیل ہیں۔
(١) عده من اصحابنا،عن احمد بن محمد بن خالد،عن محمد بن علي،عن عبد الرحمن بن زيد بن اسلم،عن ابى عبد الله، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم (اذا دخلتم بلادا فكلوا من بصلها يطرد عنكم وباءها)
(الكافي للكليني ج6 ص 233٨)
الکافی یہ شیعہ کی سب سے معتبر حدیث کی کتاب ہے،شیعہ مذہب میں اس کا وہی مقام ہے جو ہمارے یہاں صحیح بخاری کا ہے،لیکن اہل سنت و الجماعت علماء کا اس پر اتفاق ہیں کہ یہ اور ان کی دیگر کتب موضوع اور من گھڑت روایات کا مجموعہ ہیں،آپ اس میں دیکھ سکتے ہیں کہ بے شمار آیاتوں کے بارے میں لکھا ہوا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین نے قرآن مجید کی آیتوں کو اپنی طرف سے بدل دیا ہے( العیاذ باللہ) جو مصنف قرآن کو محرف مانے اور صحابہ کے بارے میں اس طرح کی واہیات باتیں کرے، وہ کیا مسلمان ہوسکتا ہے؟ نہیں ہرگز نہیں!وہ کافر ہیں۔ اور احادیث کے باب میں کافر کی بات معتبر نہیں ہے۔( کما انتم تعرفون)
(٢) ابو العباس المستغفري في طب النبي صلى الله عليه وسلم قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم (اذا دخلتم بلدا فكلوا من بقله وبصله يطرد عنكم داءه)
(مستدرك الوسائل للطبرسي ص432 كتاب الاطعمة باب البصل)
(٣) عنه، عن محمد بن علي، عن محمد بن الفضيل، عن عبد الرحمن بن زيد بن اسلم،عن ابي عبد الله قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الخ
(المحاسن للبرقی جلد 2 ص330 حدیث نمبر 2127،ہکذا فی بحار الانوار للمجلسی ج 66ص 437، مکارم الاخلاق ص 233، حلیۃ المتقین ص173)
ان سب شیعہ حضرات کی ذکر کردہ روایات موضوع اور من گھڑت ہے،اور ان کی یہ سب کتابیں بھی غیر معتبر ہیں، جن کی کوئی اصل نہیں ہے،چنانچہ علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ روافض کی روایات کے متعلق علامہ سیوطی علیہ الرحمہ کے حوالے سے لکھتے ہیں:-
(واما البدعة الكبرى كالرفض الكامل،والغلو فيه والحط عن الشيخين -ابي بكر وعمر رضي الله عنهما- فلا ، ولا كرامة،لا سيما لست استحضر الآن من هذا الضرب رجلا صادقا ، ولا مأمونا، بل الكذب شعارهم، والنفاق والتقية دثارهم، فكيف يقبل من هذا حاله)
(مقدمہ فتح الملہم، روایات أہل البدع و الاہواء ص 172)
ترجمہ۔ اور اگر کسی راوی میں بدعت کبریٰ پائی جائے جیسے کوئی غالی رافضی اور شیعہ ہو،اور حضرات شیخین یعنی ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کو ان کے مقام سے نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہو، تو ان کی روایات قابل قبول نہیں ،کیوں کہ ابھی تک میں نے اس قبیل کے لوگوں میں کسی کو صادق اور امین نہیں پایا ہے، بلکہ جھوٹ منافقت اور تقیہ ان کا اوڑھنا بچھونا ہے، تو ایسے شخص کی بات روایت کیوں قبول کی جا سکتی ہے؟
اسی طرح امام مالک رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے اپنے دور میں فرمایا تھا کہ یہ لوگ یعنی شیعہ حضرات کافر ہیں۔
( کتاب الاعتصام للشاطبی ج2)
خلاصہ کلام۔ یہ روایت موضوع اور من گھڑت ہے، اس کی کوئی اصل نہیں ہے، اور شیعہ اور روافض حضرات کی کتب بھی غیر معتبر ہے واللہ اعلم بالصواب، لہذا اس طرح کی روایات کو پھیلانے سے پرہیز اور اجتناب کرنا چاہیے،اللہ تعالی ہماری اس طرح کی روایات کو پھیلانے سے اور اس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنے سے حفاظت فرمائے۔ آمین
أہل تشیع کے متعلق مکمل تحقیق حاصل کرنے کے لیے پڑھے ارشاد الشیعہ حضرت مولانا سرفراز خاں صفدر رحمۃ اللہ علیہ
فقط والسلام
✍️ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری سابرکانٹھا گجرات الہند
مدرس۔ جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ سابرکانٹھا
Mashaallah
ReplyDeleteGood
اللہ تعالی قبول کریں
ReplyDeleteNice
ReplyDeleteماشاءاللہ جید
ReplyDeleteاللہ تعالیٰ قبول فرمائیں
اہل تشیع کے سلسلے میں کوئی کتاب لکھی جاتی
ReplyDeleteبہتر ہوتا
Good
ReplyDeleteماشاءاللہ بہت ہی عمدہ تحریر ہے
ReplyDeleteماشاءاللہ بہت ہی عمدہ
ReplyDeleteماشاء اللہ بہت عمدہ
ReplyDelete👍👍👍
ReplyDeleteસરસ
ReplyDeleteઅલલ્લાહ કબુલ કરે
Sares
ReplyDeleteMashallah bahut bahut khoob
ReplyDeleteجید جدا
ReplyDeleteآپ کی محنتوں کو اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں آمین
ReplyDeleteکتاب کی شکل میں ہو تو بہت خوب
ReplyDelete