Wednesday 15 December 2021

(تلاوتِ قرآن کے وقت فرشتوں کا قاری کے منھ کو بوسہ دینا)

 باسمہ تعالیٰ

(تلاوتِ قرآن کے وقت فرشتوں کا قاری کے منھ کو بوسہ دینا)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:- اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ تہجد کے وقت جو انسان قرآنِ کریم کی تلاوت کرتا ہے،فرشتے اسکے منہ کو بوسہ دیتے ہیں اور جب قاری تلاوت بندھ کرتا ہے، تو فرشتے کہتے ہیں کہ تلاوت کرتے رہو مزہ آرہا ہے۔

کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟؟؟؟

اور راوی کون ہے ؟؟

کس کتاب میں ہے ؟؟

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب:- بالا سوال میں درج روایت ہمیں تلاش بسیار کے بعد بھی نہیں ملی، ہاں البتہ کچھ فرق الفاظ کے ساتھ روایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حسن درجہ کی سند سے ثابت ہے، جو درج ذیل ہیں 👇

 امام بیہقی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "شعب الایمان" میں حدیث ذیل کو نقل کیا ہے:  أخبرنا أبو عمر محمد بن الحسين بن محمد لفظًا، ثنا أبو القاسم سليمان بن أحمد، ثنا محمد بن عثمان بن أبي شيبة، ثنا أبي، ثنا شريك، عن الأعمش، عن أبي سفيان، عن جابر بن عبدالله الأنصاري، قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: إذا قام أحدكم يصلي من الليل، فليستك؛ فإن أحدكم إذا قرأ في صلاته وضع ملك فاه على فيه، ولا يخرج من فيه شيء إلا دخل فم الملك

 ( شعب الإيمان (2/381) رقم 2117)

 (ترجمہ) نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی رات میں نماز (تہجد) کے لیے اٹھے تو مسواک کرلے؛ اس لیے کہ تم میں سے کوئی جب نماز میں قرآن پڑھتا ہے تو فرشتہ پڑھنے والے کے مُنھ پر اپنا منھ رکھ دیتا ہے اور جو چیز پڑھنے والے کے منھ سے نکلتی ہے وہ فرشتہ کے منھ میں داخل ہوتی ہے۔ اس طرح کی روایت کچھ اضافہ کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بھی منقول ہے جو بالا کتاب میں بسند حسن مذکور ہے۔

خلاصۂ کلام:- سوال میں مذکور روایت کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نہ کی جائے، لأني لم اجده بعد بحث طويل في كتب الاحاديث۔ ہاں جواب بالا میں جو روایت امام بیھقی رحمہ اللہ کے حوالے سے ذکر کی گئی اسے بیان کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

فقط والسلام

واللہ اعلم بالصواب وعلمہ اتم واکمل

✍️ ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری سابرکانٹھا (شمالی گجرات)

مدرس:- جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا سابرکانٹھا

تحقیقات

اس چینل پر فی زماننا مشہور ومعروف روایات کی تحقیقات بقلم ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری حفظہ الله سابرکانٹھا گجرات الھند آپ حضرات کی خدمت میں پیش کی جائیگی۔

https://t.me/Tahqeqat

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home