Saturday, 29 February 2020

حسان بن شیخ یونس تاجپوری سابرکانٹھا گجرات الہند مدرس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ سابرکانٹھا (ازواج مطہرات کے نکاح کی صورت)


بسم اللہ الرحمن الرحیم
(ازواج مطہرات کے نکاح کی صورت)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
سوال۔   حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالی عنہا فرمایا کرتی تھی کہ میرے خصوصیت یہ ہے کہ میرا نکاح اللہ نے آسمان پر کیا ہے،جب یہ خصوصیت حضرت زینب کی ہے تو لامحالہ دیگر ازواج مطہرات کا نکاح زمین پر ہوا ہوگا۔
اب اب سوال ہوتا ہے کہ ان کا نکاح کس نے پڑھایا؟ اور ایجاب و قبول کی کیا شکل رہی ہوگی؟ کتب حدیث اور کتب تاریخ کے حوالے سے جواب مطلوب ہے؟ اور حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا کی حدیث کی تخریج مطلوب ہے؟
سائل:۔ مولوی معاویہ گڑھوی
فاضل:- جامعہ مانیکپور ٹکولی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جواب۔ مذکور سوال کے سلسلے میں چار باتیں قابل ذکر ہیں۔
(١) ازواج مطہرات کے نکاح کا خطبہ کس نے پڑھا یا
(٢) انعقاد نکاح مسجد میں ہوا یا غیر مسجد میں۔
(٣) حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا کی حدیث کی تخریج۔
(٤) ایجاب و قبول کی کیا شکل رہی ہوگی۔
تفصیل الجواب (١) ازواج مطہرات کے نکاح کا خطبہ کس نے پڑھا یا۔
صحیح اور مشہور مذہب کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ازواج مطہرات کے ساتھ نکاح کرنے میں نہ کسی ولی کی ضرورت تھی، اور نہ دو گواہوں کی اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی،تاریخ کی کتابوں میں صرف بعض ازواج مطہرات کے نکاح پڑھانے والوں کے بارے میں صراحت ملتی ہے۔
(١) حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنھا کا نکاح ابو طالب نے پڑھایا۔۔  (الاصابہ جلد 8 ص 60،شرح الزرقانی جلد 3 ص 220)
(٢)حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح خود ان کے والد محترم حضرت زمعہ نے پڑھایا۔ (شرح الزرقانی جلد 3 صفحہ 260)
(٣)حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ تعالی عنہما کا نکاح حضرت نجاشی نے تمام مسلمانوں کو جمع کرکے پڑھایا۔۔         (تاریخ طبری واقعات سن ہجری ٦)
(٤)حضرت عائشہ بنت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہما کا نکاح حضرت ابوبکر نے پڑھایا۔     ( طبقات ابن سعد جلد 8 ص 40)
(٥) حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ سبحانہ نے اپنے خاص ولایت سے آسمانوں پر فرشتوں کی موجودگی میں کردیا،تفسیر مظہری میں ہے کہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح حضرت زینب سے آسمانوں پر پڑھایا تھا۔ (فلما قضى زيد منها وطرا زوجنكها) (سورة الاحزاب آیت ٣٧)
باقی ازواج مطہرات کے نکاح پڑھانے والوں کے بارے میں صراحت نہیں ملی لی۔
تفصیل الجواب (٢) انعقاد نکاح مسجد میں ہوا یا غیر مسجد میں۔
انعقاد نکاح کا غیر مسجد میں ہونا  اس سلسلے میں تو تاریخ کی کتابوں میں مذکور ہے،مثلا حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کا نکاح ان کے گھر میں ہوا (شرح زرقانی جلد 3 ص 260) لیکن مسجد میں انعقاد نکاح کے سلسلے میں کوئی صراحت ہمیں نہیں ملی،البتہ احادیث میں اس کا حکم دیا گیا ہے،گویا یہ آپ کی قولی سنت ہے (عن عائشة رضي الله تعالى عنها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أعلنوا هذا النكاح واجعلوه في المساجد (رواه الترمذي ج1ص207)
تفصیل الجواب (٣) حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی حدیث کی تخریج۔
حضرت زینب کے نکاح کے متعلق فخر کرنے کی روایات متعدد کتب احادیث میں وارد ہوئی ہے،چنانچہ ترمیزی شریف میں ہے(عن انس رضي الله قال كانت زينب تفخر على ازواج النبي صلى الله عليه وسلم وتقول زوجكن اهاليكن وزوجني الله فوق سبع سماوات) رواه الترمذي وقال هذا حديث حسن صحيح ( جامع الترمذی کتاب التفسیر باب سورۃ الاحزاب رقم الحدیث:3213) اسی طرح دیگر کتب حدیث میں مختلف الفاظ کے ساتھ یہ روایت مروی ہے۔
تفصیل الجواب (٤) ایجاب و قبول کی کیا شکل رہی ہوگی؟
اس سلسلے میں کوئی روایت نہیں ملی البتہ اتنا ضرور ہے کہ آج جس طرح ایجاب و قبول ہوتا ہے اسی طرح کا ایجاب و قبول ہوتا ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
فقط والسلام
ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری
مدرس جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ
01/مارچ 2020 بروز اتوار
(احادیث کی تحقیق و تخریج کے لئے اس واٹساپ نمبر پر رابطہ کریں 9428359610)

26 Comments:

At 1 March 2020 at 08:54 , Blogger  أبو أحمد حسان بن سماحة الشيخ محمد يونس التاجفوري الغجراتي الأجوبة المستحكمة في سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة said...

آپ محترم سے مؤدبانہ التماس ہے کہ اسے شیر کریں۔
والسلام

 
At 1 March 2020 at 08:55 , Blogger  أبو أحمد حسان بن سماحة الشيخ محمد يونس التاجفوري الغجراتي الأجوبة المستحكمة في سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة said...

This comment has been removed by the author.

 
At 3 March 2020 at 03:32 , Blogger Unknown said...

Nice

 
At 8 March 2020 at 20:31 , Blogger Unknown said...

الله يعطيك العافية

 
At 10 March 2020 at 04:31 , Blogger Unknown said...

Good
Mashaallah

 
At 11 March 2020 at 04:53 , Blogger Unknown said...

Masha Allah

 
At 22 March 2020 at 21:13 , Blogger Unknown said...

ماشاء اللہ
اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں

 
At 22 March 2020 at 21:16 , Blogger Unknown said...

Good

 
At 22 March 2020 at 21:16 , Blogger Unknown said...

Mashaallah

 
At 23 March 2020 at 20:28 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ ۔

 
At 23 March 2020 at 21:31 , Blogger Unknown said...

اللہ تعالیٰ قبول فرمائے آمین

 
At 25 March 2020 at 20:15 , Blogger Unknown said...

Good

 
At 25 March 2020 at 22:40 , Blogger Unknown said...

‌‌good
Viry nice

 
At 28 March 2020 at 06:05 , Blogger Unknown said...

Good

 
At 28 March 2020 at 06:05 , Blogger Unknown said...

اللہ یعطیک العافیۃ فی الدنیا والآخرۃ

 
At 28 March 2020 at 06:05 , Blogger Unknown said...

👍👍👍👍👍👍

 
At 28 March 2020 at 06:06 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ تحریر ہے
پسندیدہ تحقیق ہے

 
At 30 March 2020 at 20:48 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ تحریر ہے
اللہ تعالیٰ ترقیات سے نوازے آمین ثم آمین یا رب العالمین

 
At 31 March 2020 at 05:28 , Blogger Unknown said...

شاندار

 
At 1 April 2020 at 23:28 , Blogger Unknown said...

تحقیق پسند آئی

 
At 4 April 2020 at 06:04 , Blogger حماد said...

الله يعطيك العافية في الدنيا والآخرة

 
At 8 April 2020 at 09:37 , Blogger Unknown said...

Good 👍👌 good 👍

 
At 14 April 2020 at 04:40 , Blogger Unknown said...

آپ کی محنتوں کو اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں آمین

 
At 8 November 2020 at 06:06 , Blogger Unknown said...

ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ

 
At 9 January 2021 at 07:05 , Blogger Unknown said...

Mashallah

 
At 15 April 2022 at 03:03 , Blogger Unknown said...

ماشاءالللہ

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home