حسان بن شیخ یونس تاجپوری سابرکانٹھا گجرات الہند مدرس: جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ سابرکانٹھا (ازواج مطہرات کے نکاح کی صورت)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
(ازواج مطہرات کے نکاح کی صورت)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
سوال۔ حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالی عنہا فرمایا کرتی تھی کہ میرے خصوصیت یہ ہے کہ میرا نکاح اللہ نے آسمان پر کیا ہے،جب یہ خصوصیت حضرت زینب کی ہے تو لامحالہ دیگر ازواج مطہرات کا نکاح زمین پر ہوا ہوگا۔
اب اب سوال ہوتا ہے کہ ان کا نکاح کس نے پڑھایا؟ اور ایجاب و قبول کی کیا شکل رہی ہوگی؟ کتب حدیث اور کتب تاریخ کے حوالے سے جواب مطلوب ہے؟ اور حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا کی حدیث کی تخریج مطلوب ہے؟
سائل:۔ مولوی معاویہ گڑھوی
فاضل:- جامعہ مانیکپور ٹکولی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جواب۔ مذکور سوال کے سلسلے میں چار باتیں قابل ذکر ہیں۔
(١) ازواج مطہرات کے نکاح کا خطبہ کس نے پڑھا یا
(٢) انعقاد نکاح مسجد میں ہوا یا غیر مسجد میں۔
(٣) حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا کی حدیث کی تخریج۔
(٤) ایجاب و قبول کی کیا شکل رہی ہوگی۔
تفصیل الجواب (١) ازواج مطہرات کے نکاح کا خطبہ کس نے پڑھا یا۔
صحیح اور مشہور مذہب کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ازواج مطہرات کے ساتھ نکاح کرنے میں نہ کسی ولی کی ضرورت تھی، اور نہ دو گواہوں کی اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی،تاریخ کی کتابوں میں صرف بعض ازواج مطہرات کے نکاح پڑھانے والوں کے بارے میں صراحت ملتی ہے۔
(١) حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنھا کا نکاح ابو طالب نے پڑھایا۔۔ (الاصابہ جلد 8 ص 60،شرح الزرقانی جلد 3 ص 220)
(٢)حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح خود ان کے والد محترم حضرت زمعہ نے پڑھایا۔ (شرح الزرقانی جلد 3 صفحہ 260)
(٣)حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ تعالی عنہما کا نکاح حضرت نجاشی نے تمام مسلمانوں کو جمع کرکے پڑھایا۔۔ (تاریخ طبری واقعات سن ہجری ٦)
(٤)حضرت عائشہ بنت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہما کا نکاح حضرت ابوبکر نے پڑھایا۔ ( طبقات ابن سعد جلد 8 ص 40)
(٥) حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ سبحانہ نے اپنے خاص ولایت سے آسمانوں پر فرشتوں کی موجودگی میں کردیا،تفسیر مظہری میں ہے کہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح حضرت زینب سے آسمانوں پر پڑھایا تھا۔ (فلما قضى زيد منها وطرا زوجنكها) (سورة الاحزاب آیت ٣٧)
باقی ازواج مطہرات کے نکاح پڑھانے والوں کے بارے میں صراحت نہیں ملی لی۔
تفصیل الجواب (٢) انعقاد نکاح مسجد میں ہوا یا غیر مسجد میں۔
انعقاد نکاح کا غیر مسجد میں ہونا اس سلسلے میں تو تاریخ کی کتابوں میں مذکور ہے،مثلا حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کا نکاح ان کے گھر میں ہوا (شرح زرقانی جلد 3 ص 260) لیکن مسجد میں انعقاد نکاح کے سلسلے میں کوئی صراحت ہمیں نہیں ملی،البتہ احادیث میں اس کا حکم دیا گیا ہے،گویا یہ آپ کی قولی سنت ہے (عن عائشة رضي الله تعالى عنها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أعلنوا هذا النكاح واجعلوه في المساجد (رواه الترمذي ج1ص207)
تفصیل الجواب (٣) حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی حدیث کی تخریج۔
حضرت زینب کے نکاح کے متعلق فخر کرنے کی روایات متعدد کتب احادیث میں وارد ہوئی ہے،چنانچہ ترمیزی شریف میں ہے(عن انس رضي الله قال كانت زينب تفخر على ازواج النبي صلى الله عليه وسلم وتقول زوجكن اهاليكن وزوجني الله فوق سبع سماوات) رواه الترمذي وقال هذا حديث حسن صحيح ( جامع الترمذی کتاب التفسیر باب سورۃ الاحزاب رقم الحدیث:3213) اسی طرح دیگر کتب حدیث میں مختلف الفاظ کے ساتھ یہ روایت مروی ہے۔
تفصیل الجواب (٤) ایجاب و قبول کی کیا شکل رہی ہوگی؟
اس سلسلے میں کوئی روایت نہیں ملی البتہ اتنا ضرور ہے کہ آج جس طرح ایجاب و قبول ہوتا ہے اسی طرح کا ایجاب و قبول ہوتا ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب
فقط والسلام
ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری
مدرس جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ
01/مارچ 2020 بروز اتوار
(احادیث کی تحقیق و تخریج کے لئے اس واٹساپ نمبر پر رابطہ کریں 9428359610)
26 Comments:
آپ محترم سے مؤدبانہ التماس ہے کہ اسے شیر کریں۔
والسلام
This comment has been removed by the author.
Nice
الله يعطيك العافية
Good
Mashaallah
Masha Allah
ماشاء اللہ
اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں
Good
Mashaallah
ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ ۔
اللہ تعالیٰ قبول فرمائے آمین
Good
good
Viry nice
Good
اللہ یعطیک العافیۃ فی الدنیا والآخرۃ
👍👍👍👍👍👍
ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ تحریر ہے
پسندیدہ تحقیق ہے
ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ تحریر ہے
اللہ تعالیٰ ترقیات سے نوازے آمین ثم آمین یا رب العالمین
شاندار
تحقیق پسند آئی
الله يعطيك العافية في الدنيا والآخرة
Good 👍👌 good 👍
آپ کی محنتوں کو اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں آمین
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
Mashallah
ماشاءالللہ
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home