Tuesday, 15 September 2020

گالی دینے سے قبر میں بچھو کا پیدا ہونا

 


(تحقیقات سلسلہ نمبر 39) 

باسمہ تعالیٰ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

(گالی دینے سے قبر میں بچھو کا پیدا ہونا) 

سوال:- سوشل میڈیا پر ایک قول علی کرم اللہ وجہہ کافی گردش کررہا ہے 👇

حضرت علی نے فرمایا: 

 تمہارے منہ سے نکلی ہوئی ایک گالی چاھے مذاق میں ھو یا غصے میں تمہاری قبر میں ایک ایسا بچھو پیدا کرتی ھے جسکے ایک بار ڈسنے سے

انسان 70 ہاتھ زمین میں دھنس جاتا ھے۔

اس کی تحقیق و تخریج مطلوب ہے؟ کیا یہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے؟ 

فقط والسلام

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب:- تلاش بسیار کے بعد بھی ہمیں یہ قول کتب احادیث میں نہیں ملا، ضعیف اور نہ صحاح میں۔ لہذا اس کی نسبت آپ رضی اللہ عنہ کی طرف کرنا درست نہیں ہے۔ 

 اس طرح کے اقوال ( اقوال علی کرم اللہ وجہہ) بکثرت کتب شیعہ میں موجود ہیں، اور اس کی کوئی اصل نہیں، ان کی  سب کتابیں غیر معتبر ہیں، جن کی کوئی اصل نہیں ہے،چنانچہ علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ روافض کی روایات کے متعلق علامہ سیوطی علیہ الرحمہ کے حوالے سے لکھتے ہیں:-

(واما البدعة الكبرى كالرفض الكامل،والغلو فيه والحط عن الشيخين -ابي بكر وعمر رضي الله عنهما- فلا ، ولا كرامة،لا سيما لست استحضر الآن من هذا الضرب رجلا صادقا ، ولا مأمونا، بل الكذب شعارهم، والنفاق والتقية دثارهم، فكيف يقبل من هذا حاله)

(مقدمہ فتح الملہم، روایات أہل البدع و الاہواء ص 172)

ترجمہ۔  اور اگر کسی راوی میں بدعت کبریٰ پائی جائے جیسے کوئی غالی رافضی اور شیعہ ہو،اور حضرات شیخین یعنی ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کو ان کے مقام سے نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہو، تو ان کی روایات قابل قبول نہیں ،کیوں کہ ابھی تک میں نے اس قبیل کے لوگوں میں کسی کو صادق اور امین نہیں پایا ہے، بلکہ جھوٹ منافقت اور تقیہ ان کا اوڑھنا بچھونا ہے، تو ایسے شخص کی بات روایت کیوں قبول کی جا سکتی ہے؟

اسی طرح امام مالک رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے اپنے دور میں فرمایا تھا کہ یہ لوگ یعنی شیعہ حضرات کافر ہیں۔

       ( کتاب الاعتصام للشاطبی ج2)

اس حدیث کے متعلق دار العلوم دیوبند کا فتویٰ  ملاحظہ فرمائیں👇

سوال:کیا گالی بکنے سے قبر کے لیے کوئی جانور پیدا ہو جاتا ہے؟ کوئی گالی بکتا ہے تو اس سے کہا جاتا ہے کہ تمہاری قبر میں بچھو پیدا ہو گیا، کیا یہ بات صحیح ہے؟

جواب نمبر: 154256

01-Sep-2020 : تاریخ اشاعت

بسم الله الرحمن الرحيم

ہر اچھا عمل آخرت میں کسی اچھی شکل میں مجسم ہو کر ظاہر ہوگا، اسی طرح برا عمل کسی بری شکل میں مجسم ہوکر ظاہر ہوگا۔ اس لحاظ سے گالی خواہ قبر کے پاس دی جائے یا دوسری جگہ کوئی شکل آخرت میں بچھو وغیرہ کی اختیار کرلے اور ظاہر ہو بعید نہیں، لیکن متعین طور پر بچھو یا اور کوئی جانور کی شکل میں ظاہر ہونے کی بات کسی حدیث میں نظر سے نہیں گزری، جیسے کہ زکات نہ ادا کرنے والے کے مال کا گنجے سانپ کی شکل میں ظاہر ہونا حدیث میں آیا ہے۔ انتہی

خلاصۂ کلام:- بالا سوال میں جن الفاظ کی نسبت حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی طرف کی گئی ہیں وہ ثابت نہیں ہے۔ لہذا اس کے بیان کرنے اور نشر کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ واللہ الموفق والمعین۔۔۔

 فقط والسلام

واللہ اعلم بالصواب

جمعہ: ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری گجرات الھند

مدرس جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورہ گجرات

رابطہ نمبر:9428359610

15/ستمبر/2020ء بروز منگل

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home